DHQ گلگت فیملی ونگ میں مریضوں کیساتھ ناروا سلوک قیمتی جانوں کا ضیائع معمول بن گیا حکومت ایکشن لیں

گلگت(کرگل نیوز)گلگت DHQ ہسپتال فیملی ونگ میں داخل مریضہ کیساتھ ناروا سلوک زچگی کے سلسلے میں جمرات کو داخل کی گئی مریضہ کو علاج کے بجائے مسلسل نظر انداز کیا گیا جسکی وجہ سے آج مریضہ موت کے منہ سے خود تو لوٹ آئی مگر اپنے لخت جگر بچے کو ہمیشہ کے لئےفیملی ونگ عملے کی نااہلی کی وجہ سے کھو بیٹھی لواحقین کا کہنا ہے کہ مریضہ کو ہسپتال میں داخل کرنے بعد 24 گھنٹے تک بیڈ تک مہیا نہیں کیا گیا مریضہ کو 24 گنھٹے تک باہر بینچ پر رکھا گیا 24 گھنٹے بعد بیڈ تو دیا گیا لیکن مریضہ کو علاج کے بجائے نظر انداز کیا گیا جسکی وجہ عملہ کی نااہلی اور لاپروائی تھی مریضہ کی متعلقہ ڈاکٹر طوبہ یاور تھی جوکہ آپریشن تھیٹر میں مصروف تھی اور وارڈ میں آنے والی ڈاکٹر نے مریضہ کو نارمل قرار دیا اور نظر انداز کیا گیا جسکی وجہ مریضہ ڈاکٹر طوبہ کی مریضہ ہونے کی سزا دیا گیا فیملی ونگ میں ہمیشہ مریضوں کیساتھ ایسا ناروا سلوک کیا جاتا,ہے انسانیت ختم ہے ڈاکٹر ایک دوسروں کے مریضوں کو برداشت نہیں کرتے بلکہ مکمل نظر انداز کرتے ہیں جسکی وجہ سے ذیادہ تر مائیں اپنے لخت جگر بچے کو کھو دیتے ہیں ذیادہ تر مائیں بھی اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں وزیر اعلی اور چیف سیکریٹری واقع کی ازخود نوٹس لے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ قیمتی جانوں کا ضیائع کا تدراک ہوسکے۔