حکومت گلگت بلتستان نے انکم ٹیکس ایکٹ کے معطلی کیساتھ واعدہ کیا ہے جلد ہی کونسل اجلاس میں انکم ٹیکس ایکٹ 2012 کو مکمل طور پر ختم کرینگے .مولانا سلطان رئیس

گلگت(کرگل نیوز)گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کے چئرمین مولانا سلطان رئیس نے یوم تشکر کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ٹیکس لگا کر کسی بھی خطہ میں ترقی نہیں کی جاسکتی بلکہ ٹیکس لگا کر کرپشن کے دروازے کھولے جا رہے ہیں. ہم نے ٹیکس کی مخالفت اس لئے کی کہ 2012 سے پہلے گلگت بلتستان کو ٹیکس فری زون قرار دیا جاتا تھا اب کیا وجہ ہے جو ہم پر غیر قانونی ٹیکس مسلط کیا گیا ہے.سب سے پہلے ہمیں ہمارے آئینی حقوق دئے جائے یہاں تو ہمارے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہےمیں وفاقی حکومت کو باور کرانا چاہتا کہ آئندہ گلگت بلتستان کے حوالےسے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے گلگت بلتستان کی حکومت اور پھر سٹیک حولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے انہوں نے کہا عوامی ایکشن کمیٹی کے بھروسے کو کبھی آنچ آنے نہیں دینگے ٹیکسس کے حوالے سےکریڈٹ جو لینا چاہیے لے لیں مگر عوام کو معلوم ہے عوامی ایکشن کمیٹی کا کیا کردار ہے یہاں کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے شرم محسوس ہوئی کہ ملک ابرار جن کا گلگت بلتستان سے دور کا تعلق بھی نہیں جس کو میں جوتی کے برابر نہیں سمجھتا اس کو کمیٹیوں کا چئرمین بنا کر ہمارے فیصلے کرائے جاتے ہیں اور سرتاج عزیز دیکھو اس کو کیا پتہ گلگت بلتستان اور یہاں کے عوامی تحفظات اور خواہشات جو وہ فیصلے کرنے لگے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے ہم نے کوئی معاہدہ نہیں بلکہ حکومت نے باقائدہ ہم سے معاہدہ اور واعدے کئے جس کے تحت ٹیکس ایکٹ معطل تو کیا ہے اور ساتھ ہی حکام نے واعدہ بھی کیا ہے جلد ہی کونسل اجلاس بلا کر ایکٹ 2012 کو مکمل طور پر ختم کرینگے اگر خدا نخواستہ حکومت اپنے واعدے کے مطابق ہمارے مطالبات پورے نہیں کرے گی تو پھر احتجاجی مظاہرے نہیں بلکہ حکومت کے دما دم
مست قلندر ہوگاانہوں نے بلتستان کے عوام اور انجمن تاجران اور دیگر تمام اظلاع کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا.