ضلع استور میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ صوبائی حکومت نے استور کو بے یارومددگار اور کورونا وائرس کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے سعدیہ دانش

گلگت(پ۔ر) پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضلع استور میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ صوبائی حکومت نے استور کو بے یارومددگار اور کورونا وائرس کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے۔
حکومت جس طرح کی غیر ذمے داری اور لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے اس سے ثابت ہو رہا ہے کہ عوام کے لیئے ان کے دل میں کوئی درد نہیں اور ان کے ہیلتھ ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ ضلع نگر اور استور میں جس طرح کورونا وائرس کے حملے کے ساتھ ساتھ لوگ ادویات اور خوراک کی کمی کا شکار ہیں اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امداد ہسپتالوں کے لئے بنیادی صحت کی ضرورت کا سامان اور ریلیف پیکیجز پہنچا رہے ہیں اس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ہے کہ حکومت موثر اقدامات اٹھانے میں ناکام ہوئی ہے اور حالات پر ان کی کوئی گرفت نہیں ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کی ذمے داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو درپیش مسائل اور بحرانوں سے اپنی دور اندیشی اور بہترین پالیسیوں سے نکالے۔ لیکن گلگت بلتستان میں ٹیسٹنگ کٹس کی کمی وفاقی حکومت کی عدم توجہی اور بے حسی کی انتہا ہے لیکن تحریک انصاف کے نام نہاد وفاقی نمائندہ گورنر گلگت بلتستان اور ان کی صوبائی قیادت صرف اخباری بیانات کی حد تک رہ گئے ہیں انہیں نہ توفیق ہوئی اور نہ ہی جرآت ہے کہ اپنی وفاقی حکومت سے گلگت بلتستان کے لئے ڈٹ کے کوئی بات کریں اور کوئی عملی اقدامات اٹھائیں۔ حکومت کو اپنی ساری توجہ غریب عوام تک ریلیف پہنچانے پر فوکس کرنی چاہئے۔
کیونکہ دنیا کے سارے ممالک اس وقت اپنے فرنٹ لائنرز کے لیے خصوصی مراعات اور پیکیجز دے رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی اور مشکلات کو کم کرنے کے لئے لیکن گلگت بلتستان دنیا کا وہ واحد خطہ ہے جہاں کی حکومت نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی تنخواہوں میں بھی کٹوتی کر کےانسانیت کی خدمت کرنے والے ان مسیحاوں کو سزا دی ہے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کر کے حکومت وہ فنڈز بچا رہی ہے جو ترقیاتی سکیموں کے نام پر ان کی اپنی جیب میں جائے گا۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فورا اپنا یہ ظالمانہ فیصلہ واپس لے اور ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف اور پولیس کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری ملازمین کی پوری تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنائے تاکہ لاک ڈاون کے ساتھ ساتھ رمضان المبارک کے مہینے میں انہیں کسی بھی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔