گلگت بلتستا ن کا بچہ بچہ اس جدوجہد میں اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہے مشیر اطلاعات گلگت بلتستان

گلگت (پ ر) وزیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے کہا ہے کہ 5 فروری مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دن ھے اور اس دن کو بھر پور انداز میں منانے کا مقصد بھارت کو یہ پیغام دینا ہے کہ جدوجہد آزادی میں مظلوم کشمیری تنہا نہیں ہے اورگلگت بلتستا ن کا بچہ بچہ اس جدوجہد میں اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہے۔ 5 فروری حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔ بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اے کے تحت اپنے زیر انتظام کشمیر کو عبوری طور اپنے یونیں ن کا حصہ بنایا ہے بھارت شروع دن سے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ سمجھتا ہے اور اپنے زیر انتظام کشمیر میں آزادی کی تحریک اور جاری جدوجہد کو کچلنے کیلئے نہتے کشمیری عوام کی نسل کشی اور انہیں اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہاہے جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کے ساتھ اور اقوام متحدہ کی قرادادوں کو پاؤں تلے روندنے کے مترادف ہے۔شمس میر نے کہاہے کہ پاکستان اور بھارت تنازعہ کشمیر سے منسلک متنازعہ خطوں کے حق خودارادیت اور استصواب رائے کے حق کو تسلیم کر چکے ہیں اس کے باوجود اپنی منزل کا تعین کرنے کیلئے متنازعہ خطوں کے عوام کی رائے شماری پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ ستر سال سے اپنے حق آزادی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں ماؤں،بہنوں کی عزتیں تار تار ہونے کے ساتھ آئے روز نہتے اور مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے۔کشمیر میں سات لاکھ کی لگ بھگ فوج اور سیکیورٹی اداروں کی موجودگی اور انسانیت سوز مظالم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے کھوکھلے دعوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں سنگین جنگی جرائم کا مرتکب ہوچکا ہے لیکن مظلوم کشمیریوں کی آہ وبکا اور چیخیں بہری عالمی برادری کو سنائی نہیں دے رہی ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ سمیت عالمی طاعتوں نے بھارت کو ظلم و بربریت کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہیں۔انہو ں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت اس خطے کے ایٹمی ممالک ہیں اور اب اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو یہ روایتی جنگ نہیں ہوگی بلکہ اس جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنا ممکن نہیں ہوگا اور ممکنہ تباہی کا اندازہ لگانا بھی آسان نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے اس مسئلہ میں ہمیشہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق اس کو حل کرنے کے لئے باہمی بات چیت کے ذریعے پر امن راہیں تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔بھارت نے مظلوم اور بے کس کشمیریوں کی نسل کشی کا راستہ اختیار کیا ہے۔انشاء اللہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ کشمیری اپنی جد و جہد میں ضرور کامیاب ہو ں گے۔