کرونا واٸرس سے متاثرہ طلبہ کو چین سے پاکستان نہ لانے کا فیصلہ ڈاکٹر ظفر مرزا

اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ‘صحت عامہ کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، پوری دنیا کورونا وائرس سے پریشان ہے اور یہ وائرس چین سمیت 15 ممالک میں پھیل چکا ہے، جبکہ ان ممالک کے جن افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی انہوں نے ماضی قریب میں چین کا سفر کیا ہے۔’انہوں نے کہا کہ ‘چین میں کورونا وائرس سے اب تک 170 افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم بیجنگ حکومت نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے ہیں جبکہ پاکستان میں کسی مریض میں اب تک کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن چین میں 4 پاکستانی طلبہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ چین میں کرونا وائرس کا بہترین علاج ہو سکتا ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا سے متاثرہ چین سے شہریوں کو واپس نہ بلانے کی سفارش کی ہے، جس کی وجہ یہی ہے کہ چینی حکومت نے جتنے بہتر طریقے سے اس وائرس کو ووہان تک محدود کیا ہوا ہے اگر ہم غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں کو وہاں سے نکالنا شروع کر دیں تو یہ وبا پوری دنیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گی