اس سال گلگت بلتستان کے بجٹ کا حجم62ارب95کروڑ77 لاکھ47ہزار کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔17ارب روپے سے زائد رقم ترقیاتی اخراجات کی مد میں مختص کیا گیا ہے جبکہ16 ارب سے زائد کی رقم گندم سبسڈی کی مد میں مختص کی گئی ہے وزیر اعلی

گلگت(گوہر ایوب سے)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں سال2019-20 کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ اس سال گلگت بلتستان کے بجٹ کے حجم62ارب95کروڑ77 لاکھ47ہزار کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔17ارب روپے سے زائد رقم ترقیاتی اخراجات کی مد میں مختص کیا گیا ہے جبکہ16 ارب سے زائد کی رقم گندم سبسڈی کی مد میں مختص کی گئی ہے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈولپمنٹ کو کابینہ کا باقاعدہ ممبر بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ حکومت نے کفایت شعاری کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے غیر ترقیاتی بجٹ سے خاطر خواہ رقم بچایا ہے۔ جن محکموں نے ٹارگٹ حاصل نہیں کیا انہیں اس بات کا پابند بنایا جائے کہ آئندہ سال اپنے ٹارگٹ کے حصول کو یقینی بناہیں۔ تمام سرکاری محکموں کو پابند کیا جائے کہ سرکاری گاڑیوں کی رجسٹریشن اور سالانہ فیس کی ادائیگیوں یقینی بنایئیں۔ تمام سرکاری محکموں کے سیکریٹری صاحبان محکمہ برقیات کے بلوں کی ادائیگی کریں۔ جن محکموں نے بجلی کے بل ادا کیے بغیر فنڈز محکمہ خزانہ کو واپس کیے ہیں انکے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے۔ صوبائی حکومت پاور کے شعبے میں خطیر رقم دے رہی ہے لیکن ٹارگٹ کے حصول کے حوالے سے محکمے کی نااہلی ظاہر ہورہی ہے محکمہ برقیات کے فیلڈ سٹاف کو اس بات کا پابند بنایا یا جائے کہ ہر ماہ کی15 تاریخ تک صارفین کو بجلی کے بل فراہم کیے جاہیں اگر کسی بھی ایریا میں 15تاریخ تک صارفین کو بجلی کے بل فراہم نہیں کیے گیے تو متعلقہ ایکسئن اور سٹاف کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ عوام کی جانب سے20 سال پرانے بجلی کے بلات بغیر تعطلات کے دینے کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ جو سٹاف بغیر تعطلات کے بھاری رقم کے بل فراہم کرنے میں ملوث ہیں انکے خلاف بھی محکمانہ انکوائری اور کاروائی عمل میں لائی جائے۔
حکومت نے چھوٹے گھروں کی تعمیر کے لئے بلاسود قرضے فراہم کرنے کے لئے منصوبہ آئندہ مالی سال کے لئے رکھا ہے جسکے ذریعے بے گھر افراد کو چھت فراہم کی جائیگی۔ ہاوسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے شیڈول بنکوں کو دعوت دی جائیگی۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے بنائے گیے ماڈل سکولوں میں بچوں سے کسی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائیں۔ حکومت تمام ماڈل سکولوں کیلئے وسائل فراہم کررہی ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئے اضلاع سب ڈویژن اور تحصیلوں کو فعال کرنے کیلئے رقم مختص کی گئی ہے تاکہ عوام کے مسائل انکے دہلیز پر حل ہوسکیں۔ کابینہ اجلاس میں محکمہ واٹر اینڈ پاور کے چند چھوٹے ملازمین کی اب گریڈیشن کے کیسز کو اپ گریڈیشن کمیٹی کے سپرد کیا گیا جوآئندہ کابینہ اجلاس میں اپنی شفارشات پیش کریگی۔ اجلاس میں سرکاری ملازمین کے خلاف محکمانہ کاروائیوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کیلئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں گندم سپلائی کو اوپن ٹینڈر کے ذریعے پیپرا قوانین کے مطابق کرانے کا فیصلہ کیا گیا